16-Dec-2021 حضرت سلیمان علیہ السلام
حضرت سلیمان علیہ السلام
قسط_نمبر_1
حصہ_اول
حضرت داؤد علیہ السلام کے انتقال کے وقت، ایک روایت کے مطابق حضرت سلیمان علیہ السلام کی عمر پچیس سال تھی۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت اور حکومت دونوں میں حضرت سلیمان علیہ السلام کو حضرت داؤد علیہ السلام کا جانشین بنایا۔ یوں نبوت کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکومت بھی ان کے قبضے میں آ گئی۔
ترجمہ: ’’اور سلیمان علیہ السلام داؤد علیہ السلام کا وارث ہوا۔ ‘‘۲۴؎
یہاں وراثت سے مراد مال و دولت اور حکومت و سلطنت نہیں ہے، کیونکہ حضرت سلیمان علیہ السلام حضرت داؤد علیہ السلام کی واحد اولاد نہ تھے۔ ان کی سو بیویاں تھیں ان سے اولادیں بھی تھیں اور حضرت داؤد علیہ السلام کی وفات کے وقت آپ کے انیس بیٹوں کا ذکر ملتا ہے۔ اگر وراثت سے مراد مال و دولت، جائداد اور سلطنت ہے تو پھر انیس کے انیس بیٹے وارث ٹھہرتے اور حضرت سلیمان علیہ السلام کی تخصیص باقی نہ رہتی۔ اب چونکہ یہاں وارث ہونے میں حضرت سلیمان علیہ السلام کا ذکر ہے تو وہ علم اور نبوت ہی کی وراثت ہو سکتی ہے۔ (وان العلماء ورثۃ الأنبیاء)بے شک علما ہی انبیا کے وارث ہوا کرتے ہیں (علم کے)پھر دوسری بات یہ بھی ہے کہ انبیا کی وفات کے بعد ان کی اولاد ان کے مال و دولت کی وارث نہیں ہوتی بلکہ تمام مال و اسباب مساکین و فقرا کا حق سمجھتے ہوئے خدا کے نام پر صدقہ کر دیا جاتا ہے کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ انبیاء کے مال کی میراث تقسیم نہیں ہوا کرتی۔ رسول پاکﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ ہم جماعت انبیا ہیں۔ ہمارے ورثے بٹا نہیں کرتے۔ ہم جو کچھ چھوڑ جائیں، صدقہ ہے۔
حضرت سلیمان کا سلسلہء نسب یہودا( اولاد یعقوب کے واسطے سے حضرت یعقوب سے جا ملتا ہے۔ قرآن پاک میں انھیں اولاد ابراہیم میں شمار کیا ہے۔
حافظ ابنِ عساکر نے آپ کے نسب نامے کی تفصیل یوں بیان کی ہے:
’’سلیمان بن داؤد بن ایشا بن عوید بن عابر بن سلمون بن نحشون بن عیمنا ذب بن ارم بن حصرون بن فارص بن یہودا بن یعقوب بن اسیاق بن ابراہیم۔ ‘‘ ۲۵؎
آپ کی والدہ کے متعلق کتابیں اور مفسرین خاموش ہیں۔ ایک حدیثِ رسول مقبولﷺ سے اتنا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی والدہ نے ایک مرتبہ اپنے بیٹے سے فرمایا کہ بیٹا رات بھر سوتے نہ رہا کرو، زیادہ سونا انسان کو روزِ حشر اعمالِ خیر سے محتاج بنا دیتا ہے۔ ۲۶؎
حضرت داؤد علیہ السلام اس امر سے آگاہ تھے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت سلیمان کو علم و دانش، ذکاوت و خطابت اور مقدمات کے فیصلے کی صلاحیت بچپن ہی سے عطا کر دی تھی۔ ایک مرتبہ آپ علیہ السلام نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے چند سوالات پوچھے کہ سب سے اچھی چیز کیا ہے؟ جواب ملا۔ ’’ایمان‘‘ بُری چیز کے استفسار کے جواب میں عرض کیا کہ ’’کفر‘‘ میٹھی چیز کے جواب میں ’’خدا کی رحمت‘‘ اور ٹھنڈک والی چیز کون سی ہے کا جواب دیا گیا کہ ’’خدا تعالیٰ کا لوگوں سے درگزر کرنا اور انسانوں کا ایک دوسرے کو معاف کر دینا‘‘۔ جوابات سن کر حضرت داؤد علیہ السلام نے فرمایا کہ ’’سلیمان اللہ کے نبی ہیں ‘‘ بچپن ہی سے حضرت داؤد علیہ السلام امورِ سلطنت اور نظامِ حکومت کے اہم فیصلوں میں انھیں شریک رکھتے اور اہم امور مقدموں میں بھی آپ علیہ السلام سے مدد و مشورہ لیا کرتے۔
حضرت داؤد علیہ السلام کے عہد حکومت میں ایک شخص کے باغ میں ایک گلہ بان کی بکریاں گھس گئیں۔ مالک مقدمہ لے کر حضرت داؤد علیہ السلام کے پاس آیا کہ اس کی بکریوں نے میرا باغ اجاڑ دیا ہے۔ آپ مقامِ وقوعہ پر گئے۔ نقصان کا اندازہ لگایا۔ اس کی قیمت گلہ بان کے ریوڑ کے برابر ہوئی۔ چنانچہ آپ نے فیصلہ کیا کہ گلہ بان اپنی تمام بکریاں بطور تاوان باغ والے کے سپرد کر دے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام جن کی عمر اس وقت صرف گیارہ برس تھی۔ یہ فیصلہ سن چکے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ایک اور فیصلہ ہو سکتا ہے جو فریقین کے حق میں اس سے زیادہ بہتر ہے۔ حضرت داؤد علیہ السلام کو اس بات کا علم ہوا تو انھوں نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو بلایا اور اس سے بہتر فیصلے کے متعلق پوچھا۔ آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ تمام بکریاں باغ والے کے سپرد کر دی جائیں تاکہ وہ ان سے دودھ اور اُون وغیرہ حاصل کر کے فائدہ اٹھاتا رہے اور باغ بکریوں والے کو دے دیا جائے کہ وہ ازسرِ نو اسے کاشت کرے۔ اس کی دیکھ بھال کرے یہاں تک کہ اس میں پھل آ جائے اور اس حالت میں ہو جائے کہ جس میں بکریوں نے اس کا نقصان کیا تھا۔ اس وقت باغ واپس باغ والے کو دے دیا جائے اور بکریاں گلہ بان کو لوٹا دی جائیں۔ حضرت داؤد علیہ السلام نے یہ فیصلہ پسند کیا۔ دیکھا جائے تو حضرت داؤد علیہ السلام کی قوتِ فیصلہ اور علم و دانش پر حضرت سلیمان علیہ السلام اس کم عمری میں، اس وقت ان کی عمر صرف گیارہ برس تھی، فوقیت لے گئے۔ خدا کا واضح ترین انعام علم تھا، جو حضرت داؤد علیہ السلام اور حضرت سلیمان علیہ السلام کو ودیعت کیا گیا تھا۔ ۲۷؎
جاری ہے ..
طالب دعا ء
ڈاکٹر عبد العلیم خان
adulnoorkhan@gmail.com
Raziya bano
10-Sep-2022 05:01 PM
Shaandar
Reply
Anuradha
10-Sep-2022 03:09 PM
ماشاءاللہ ماشاءاللہ بہت خوب👍👍👍
Reply